پیر کو لاہور پریس کلب میں ہونے والا احتجاجی مظاہرہ انتہائی کامیاب رہا مظاہرے کے اغاز سے قبل لاہور پریس کے باہر احتجاجی بینرز آویزاں کئے گئے بعد ازاں نوائے وقت متاثرین کی ایکشن کمیٹی کی چیئرپرسن فرزانہ چوہدری صاحبہ کی قیادت میں احتجاج کا آغاز ہوا ، احتجاج میں تمام صحافتی تنظیموں کے قائدین اور اہم ارکان نے شرکت کی اور نوائے وقت متاثرین گروپ لاہور کے ارکان کے ساتھ نہ صرف اظہار یکجہتی کیا بلکہ انہیں ہر قدم پر بھرپور ساتھ کی یقین دہانی کرائی اس موقع پر تمام قائدین نے نوائے وقت انتظامیہ کی جانب سے فرزانہ چوہدری صاحبہ،ریاض بھٹی صاحب اور ندیم صدیقی صاحب کیخلاف تھانے میں رپورٹ درج کروانے کی شدید مذمت کرتے ہوتے نوائے وقت انتظامیہ کو آئندہ ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے باز رہنے کےلئے کہا ۔قائدین نے حکومت وقت سے آ ئی ٹی این ای کے چیئرمین کی فوری تقرری کا مطالبہ بھی کیا۔
حسب سابق یامین صدیقی صاحب نے اپنے مخصوص انداز میں احتجاج کا آغاز کیا اور پھر امریز خان صاحب نے نظامت کے فرائض سر انجام دیئے
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین جرنلسٹ گروپ اور لاہور پریس کلب کے سابق صدر ارشد انصاری صاحب نے کہا کہ نوائے وقت ایک بڑا نام تھا جو مجید نظامی صاحب کے انتقال کے بعد تنزلی کا شکار ہو گیا اس کی بڑی وجہ بدنیتی کا پیدا ہو ہے جس کی وجہ سے ملازمین کا استحصال ہونا شروع ہو گیا ہےانہوں نے کہا کہ نوائے وقت سے جبری طور پر نکالے گئے ملازمین کے ساتھ نا انصافی ہو رہی ہے جو کسی صورت قابل برداشت نہیں ۔انہوں نے متاثرین کو ہر قدم پر اور ہر صحافتی تنظیم کی جانب سے مکمل تعاون اور ہم آواز ہونے کی یقین دہانی کرائی
فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے فناس سیکرٹری ذوالفقار مہتو نے احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اپنے واجبات کے حصول کے لیے آواز اٹھانے کے لیے سڑکوں پر نکلنے والے متاثرین نوائے وقت کو خراج تحسین پیش کیا جو اپنے حق کے لئے ائینی جنگ لڑ رہے ہیں ، انہوں نے اس موقع پر اس بات پر افسوس کا اظہار کیا حکومت نے صحافیوں کے تحفظ کے لئے جو قانون بنائے ہیں ان پر عملدرآمد کی عدالت میں ڈیڑھ برس گذر جانے کے باوجود جج ہی مقرر نہیں کیا گیا تو تحفظ کون دے گا انہوں نے اپنے حق کیلئے اواز اٹھانے والوں پر قتل جیسا گھناؤنا الزام لگانے والوں کو شرم دلاتے ہوئے کہا کہ یہ معصوم لوگ کیا تمہیں حملہ اور لگتے ہیں
پی یو جے کے سابق صدر اور سینیئر صحافی رہنما بخت گیر صاحب نے نوائے وقت انتظامیہ کو اپنی ہٹ دھرمی سے باز رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اپ ہمارے ساتھیوں کے واجبات فوری طور پر ادا کریں اور ہمیں ہر گز انتہائی اقدام پر مجبور نہ کریں انہوں نے نوائے وقت انتظامیہ کو باور کرایا کہ اگر متاثرین نوائے وقت کو ان کا حق نہ دیا گیا تو ہم اپ کے گھر کا گھیراؤ کرنے پر مجبور ہو جائیں گے
سابق نائب صدر لاہور پریس کلب جاوید فاروقی صاحب نے نوائے وقت متاثرین سے بھرپور اظہار یکجہتی کرتے ہوئے میڈیا ہاوسز کی موجودہ صورتحال پر افسوس کا اظہار کیا انہوں نے کہا اس وقت کوئی بھی ادارتی ادارہ ایسا نہیں رہا جہاں ورکرز کو ان کی محنت کا معاوضہ ان کی خدمات کے برابر مل رہا ہو
سابق صدر پنجاب یونین آف جرنلسٹ قمر الزمان بھٹی نے اپنے مخصوص جذباتی لہجے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ رمیزہ نظامی مجید نظامی مرحوم کے اصل وارثوں سے جائیداد ہڑپنے کے بعد آس ادارے کو پروان چڑھانے والے اور اصل حقداروں یعنی اس کے ورکروں کا حق بھی ہڑپنا چاہتی ہے انہوں نے بھی اپنا حق مانگنے والے ورکروں کو دبانے کیلئے متاثرین نوائے وقت گروپ لاہور کی چیئرپرسن فرزانہ چوہدری ،نوائے وقت کے سابق چیف اکائونٹنٹ ریاض بھٹی اور ندیم صدیقی صاحب کے خلاف مقدمہ کی بھرپور مذمت کی ،انہوں نے حکومت کو یاد دہانی کرائی کہ گذشتہ ڈیڑھ برس سے ائی ٹی این ای کےچیئر مین کی نشست خالی ہے وہ فوری طور پر یہاں جج تعینات کرے ورنہ صحافی برادی ملک گیر احتجاج پر مجبور ہو جائے گی
صدر پی یو ائی جے ابراہیم لکی نے متاثرین نوائے وقت گروپ میں شامل خواتین اور بزرگوں کے اپنے واجبات کے حق کے لئے سڑکوں پر دربدر ہونے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ حکومتی ادارے کہاں ہیں جو اپنے مفادات کے تحفظ کے لئے راتوں کو عدالتیں لگاتے ہیں ۔انہوں نے نوائے وقت انتظامیہ اور حکومت سے کہا کہ اپ جتنے مرضی طاقتور ہو جائیں ایک قوت اپ سب پر بھاری ہے اور وہ ہے اللہ سبحان و تعالیٰ کا انصاف،انہوں نے نوائے وقت انتظامیہ کو انتباہ کیا کہ وہ اپنے رویہ کو تبدیل کریں اور متاثرین کو ان کے واجبات فوری ادا کریں
انہوں نے کہا کہہمارے کسی بھی ایک ساتھی کیخلاف مقدمہ بازی پوری کمیونٹی کیخلاف درخواست سمجھی جائے گی اور تمام صحافی برادری اس کے خلاف سڑکوں پر نکلے گی اور احتجاج میں مزید شدت آ سکتی ہے
انہوں نے بتایا کہ گذشتہ دنوں کراچی میں پانچ رکنی کمیٹی میں خصوصی میٹنگ کے دوران ائی ٹی این ای کےچیئر مین کی تقرری ،تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور خاص طور پر نوائے وقت کا برننگ ایشور زیر غور آیا ،انہوں نے متاثرین نوائے وقت کو مسئلے کے حل تک اپنے بھرپور تعاون کی یقین دھانی کرائی
جرنلسٹ رہنا حامدد نواز نے متاثرین نوائے وقت گروپ کو تعاون کی یقین دھانی کراتے ہوئے کہا کہجب تک تمام کمیونٹی اس مسئلہ کے حل کے متحد نہیں ہوتی مسئلے کا حل ناممکن ہے اس سے بھی زیادہ ضروری ہے کہ حکومت وقت کے عہدیدار ان افراد کو تحفظ دے جن کا خون پسینہ نوائے وقت کی بنیادوں میں شامل ہے
سیکرٹری پنجاب یونین آف جرنلسٹ خاور بیگ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہر قدم پر متاثرین نوائے وقت کے ساتھ ہیں ،انہوں نے گذشتہ دنوں کراچی میں ہونے والی میٹنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس موقع پر بہت سے بینرز آویزاں تھے مگر ہماری طرف سے صرف ایک مطالبے پر مبنی بینر لگایا گیا جو آئی ٹی این ای کےچیئر مین کی تقرری اور چاروں صوبوں میں آئی ٹی این ای کی الگ الگ عدالتوں کے مطالبے پر مبنی تھا
اس موقع پر صدر فوٹو جرنلسٹ ایسوسی ایشن پرویز الطاف صاحب نے انتہائی خوبصورت انداز میں ماں بولی زبان پنجابی میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے رمیزہ نظامی سے کہا کہ تم تو تے لے پالک ایں پر متاثرین وچ شامل ساڈیاں پیناں اپنے ما ں پیو دی اصل اولاد نیں ایناں نوں اینا داحق دے
مجید نظامی مرحوم اپنے نال کج نہیں لے گئے تے توں وی کج نہیں لے جاناں اے نوائے وقت چ بنداں رکھن والے پندرہ بندے بیندے نے تے کڈن لئی اک بندے دا حکم اے کی اے
انہوں نے پوری فوٹو گرافر کمیونٹی کی جانب سے متاثرین کوبھرپور تعاون کی یقین دھانی کرائی
صدر پنجاب اسمبلی پریس گیلری افضال طالب نے اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے اپنے بھپور تعون کا یقین دلایا اور نوائے وقت انتظامیہ سے متاثرین کے واجبات فوری ادا کرنے کے لئے کہا
چیئرپرسن فرزانہ چوہدری کی قیادت میں ہونے والے متاثرین نوائے وقت لاہور کے پریس کلب میں ہونے والے اجلاس میں صحافی رہنما طاہر نواز صاحب، باجوہ صاحب ،پریس کلب لاہور کی گورننگ باڈی کے ارکان دیگر اہم رہنماؤں ،امریز خان صاحب ، یامین صدیقی،درخشندہ علمدار، ریاض بھٹی صاحب ،ندیم صدیقی صاحب ،گل نواز صاحب ،داود صاحب ،نعیم ملک صاحب اور دیگر معزز ممبران نے شرکت کی