اسلام آباد- مجید نظامی کی وفات کے بعد بدقسمتی سے یہ ادارہ ان کی لے پالک بیٹی رمیزہ کے حوالے ہو گیا جسکی توجہ ادارے کے معیار اور ترقی کیبجائے اس کی اربوں روپے کی کیش اور جائیداد پر رھی ایسا بھی سننے میں آیا کہ ان کی زندگی کے آخری ایام میں وہ نیم بے ہوشی کی حالت میں تھے اور اس خاتون نے ملکیت کے کاغذات پر دستخط کروا لیے خیر جو بھی ہوا اس ادارے کے سینکڑوں کارکنان کا معاشی قتل ہو گیا جس کی سراسر ذمہ دار یہ عورت اور اس کی نہ ختم ہونے والی لالچ ھے
موصوفہ اربوں روپے کی مالک بننے کے بعد غیرملکی دوروں میں مصروف ہو گئی اور ان ممالک کے جو قصے زبان زد عام ہیں ان کا تذکرہ نہ ہی کیا جائے تو بہتر ہو گا خیر اس لے پالک نے 2017 سے ملازمین کو برطرف کرنے کا سلسہ شروع کر دیا جو اب تک جاری ھے اور موجودہ نوائے وقت کے ملازمین کو تنخوائیں بھی بروقت ادا نہیں کی جا رہی جس کی وجہ حکومت پاکستان سے اشتہارات کی رقم نہ ملنا بتایا جاتا رہا جبکہ وفاقی و صوبائی حکومتیں اپنے پیسے وقت پر ادا کر رہی ھیں
https://www.youtube.com/watch?v=mwBM-yzy32c&ab_channel=AapkaMohsinAli
نوائے وقت متاثرین میں اول وہ لوگ جنہوں نے اپنے حق کی رقم میں رعایت کر کے دفتر سے معاہدہ کیا مگر ایک دو چیک کے بعد مالکان غائب ہو گئے دوئم وہ جن کے کیس عدالت میں ہیں تیسرے وہ جن سے کوئی بات نہیں کی جارہی ظلم کی انتہا یہ ھے کہ کارکن 20 سال سے 40 سال سے خدمات سرانجام دیتے رہے اور انہیں واتس ایپ میسج دکھا کر ڈیوٹی کے دوران سیٹ سے اٹھا کر بلڈنگ سے باہر بجھوا دیا جاتا ھے صحافیوں کی شنوائی کرنے والی itne کی عدالت کا چئیرمین بی سابق حکومت نے تعینات نہ کیا 2 سال سے صحافی کارکن دربدر ہو رہے جن کارکنوں کے حق میں فیصلے ہوئے ان کو بھی رمیزہ اور ماننے کو تیار نہیں
متاثرین نوائے وقت نے جون 2021 میں احتجاج کا سلسلہ شروع کیا مگر متاثرین سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا جب اکتوبر 2021 اور جنوری 2022 میں رمیزہ کے گھر کے سامنے مظاہرہ کا اعلان کیا تب ہم سے رابطہ کیا گیا اور وعدہ کیا گیا کہ تمام کارکنوں کو ادائیگی کی جائے گی، مگر ایسا نہ ہوا اس لیے ہم نے 19 مارچ کو رمیزہ کے فارم ہاوس کے باہر پرامن احتجاج کیا اور 30 مارچ تک کا ٹائم دیا مگر ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا
ہم اپنی نوکری کی بحالی نہیں مانگ رھے صرف اپنا جائز حق پاکستان کے قانون اور آٹھویں ویج ایوارڈ کے مطابق چاہتے ہیں وزیر اعظم شہباز شریف صاحب وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب صاحبہ سے پرزور مطالبہ ھے کہ جن معاہدوں کی خلاف ورزی کی گئی اور ملازمین کو بلاجواز برطرف کرنے کے بعد بقایا جات اور تنخواہیں نہیں دی گئیں اس ادارے کے اشتہارات فوری بند کیے جائیں اور اگر کوئی رقم اشتہارات کی بقایا ھے پہلے متاثرین نوائے وقت کا جائز حق ادا ہو اور آئندہ کے لیے اس اخبار کے اشتہارات کو متاثرین نوائے وقت کی ادائیگیوں سے مشروط کیا جائے
کارکن خودکشی کا ارادہ کیے ہوئے ہیں 5 کارکن وفات پا چکے مگر جائز حق نہیں ملا
اب اس ضمن میں ہنگامی بنیادوں پر کی ضرورت ھے
اس لے پالک رمیزہ نے ریاست کے اندر اپنی ریاست قائم کر رکھی ھے اور ابھی تک یہ پاکستان کے آئین اور قانون سے بالاتر ھے
یاد رہے اس ادارے کی ماہانہ آمدنی 12 کروڑ روپے ہے ہر ماہ کا خرچہ 2 کروڑ تک ھے 8 کروڑ اس لے پالک کا ماہانہ منافع جو مبینہ منی لانڈرنگ کیا جا رہا اور لندن دوبئی کاروبار میں لگایا جا رہا مجید نظامی مرحوم 2014 میں 20 ارب روپے بنک میں چھوڑ گئے وہ اس کے علاوہ ہیں جن کے بارے میں کنفرم اطلاعات ہیں کہ منی لانڈرنگ کر دئیے گئے
ہمیں موجودہ جمہوری حکومت پاکستان مسلم لیگ ن پاکستان پیپلز پارٹی جمعیت علمائے اسلام سے قوی امید ھے کہ حق داروں کو حق ملے گا
دھرنا دئیے ہوئے ہیں
#DGISPR, #deepfake, @Nawaiwaqt, @mutasireenNW, @SMQureshiPTI, @Dr_YasminRashid, @SHABAZGIL, @ArifAlvi,
امپورٹڈ__حکومت__نامنظور, #گوگی_بچاو_تحری
I served there 16 .years and this lady sanach my reward
ReplyDelete