260
میڈیا متاثرین میں سے 180 کا تعلق نوائے وقت گروپ سے ہے جنہوں نے نوائے انتظامیہ سے اپنی مزدوری لینی ہے۔ یہ نوائے وقت کے وہ متاثرین ہیں جن کے کیسز 26 سے 28 جنوری تک آئی ٹی این ای کے جج نے پی آئی ڈی لاہور میں سننے ہیں۔ باقی صوبوں اور سٹیشنز کی بھی یہی صورتحال ہے۔ پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہونے کے دعویدار اخبار کی انتظامیہ نے شائد سرحدوں کو چھوڑ کر مزدوروں کی مزدوری کی "حفاظت" شروع کر دی ہے کہ یہ کسی کے پاس جانے نہ پائے۔ اور حفاظت اتنی "کمٹمنٹ" کے ساتھ کی جارہی ہے کہ اپنی مزدوری لینے کے انتظار میں سات سے آٹھ لوگ اس دنیا سے چلے گئے مگر مجال ہے اس انتظامیہ پر جوں رینگی ہو۔ فارسی کا ایک مقولہ ہےکہ۔۔۔ زمیں جنبد۔۔۔۔ نہ جنبد گل محمد
No comments:
Post a Comment