Tuesday, May 17, 2022

نوائے وقت ہائی جیکنگ کیس: دنیا کو پتہ چلے گا کہ بڑے بڑے فرشتوں کی اصل حقیقت کیا ہوتی ہے, سابق ریذیڈنٹ ایڈیٹر کراچی

 رمیزہ نظامی نہیں "رمیزہ بٹ"


نوائے وقت کراچی کے سابق ریذیڈنٹ ایڈیٹر،کہنہ مشق صحافی،معروف قلمکاراوران سب سے بڑھ کرانسان دوست شخصیت محترم سعید خاور  کے قلم سے۔۔۔
رمیزہ (بٹ) صاحبہ کے ساتھ نظامی لکھتے ہوئے دل نہیں مانتا- مجید نظامی صاحب بعض انسانی کمزوریوں اور شخصی خامیوں کے باوجود ایک مناسب ترین اونر ایڈیٹر تھے، کم از کم انہوں نے کبھی کسی کارکن کی تنخواہ اور واجبات نہیں دبائے تھے- کارکن کا جو بھی معاوضہ طے ہوتا تھا مہینے کے پہلے پانچ دنوں میں مل جاتا تھا- رمیزہ صاحبہ نے تو حد ہی کر دی ہے، ایک تاریخی ادارے کو چند برسوں میں چیتھڑے میں بدل کے رکھ دیا، ادارے کے اثاثے بیچ ڈالے اور رقوم مبینہ طور پر حوالہ، ہنڈی اور منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک منتقل کر دیں- انہیں اتنی توفیق نہیں ہوئی کہ کم از کم کارکنوں کی تنخواہیں اور واجبات ہی ادا کر دیتیں- متعدد کارکن بد دعائیں دیتے دیتے ایڑیاں رگڑ رگڑ کر جان سے گزر گئے، کئی بیمار پڑ گئے، معذور ہو گئے، نفسیاتی مریض بن گئے لیکن رمیزہ صاحبہ کو ذرا بھی ترس نہیں آیا- متاثرین جھولیاں اٹھا اٹھا کر، دامن پھیلا کر دن رات بد دعائیں دے رہے ہیں، ہمارے بچے گردش دوراں سے گھبرا کر بلکتے ہیں تو ہمارے دل خون کے آنسو روتے ہیں، رمیزہ صاحبہ کی بھی بچیاں ہیں، اللہ نہ کرے کبھی وہ اپنی سفاک ماں کے توسط سے ملنے والی  بد دعائوں کی زد میں آ کر گرم سرد کا شکار ہو گئیں تو رمیزہ صاحبہ پر کیا گزرے گی- انہیں خوف خدا کرنا چاہیئے ورنہ کسی روز خلق بے نوا کے خدا کی غیرت جاگی تو سب کچھ بھسم ہو جائے گا اور وہ کف افسوس ملتی رہ جائیں گی-
میں نے اپنے نوائے وقت کے اٹھائیس برسوں اور تیرہ سالہ دور ادارت کو " نوائے وقت ہائی جیکنگ کیس" لکھا ہے، کچھ دنوں بعد یہ سلسلہ وار سوشل میڈیا کی نذر کروں گا- اس سے دنیا کو پتہ چلے گا کہ بڑے بڑے فرشتوں کی اصل حقیقت کیا ہوتی ہے-
اللہ ہمارے سب محروم نوائے وقتیوں کو اپنے فضل و کرم سے نوازے-
آمین ثم آمین
یا رب العالمین

 



 

No comments:

Post a Comment

حامد میر کی بے قراری

Amraiz Khan  آج ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھی جس میں ملک کے ایک بڑے اور متنازعہ صحافی جناب حامد میر صاحب اپنی گرجدار آواز میں صحاف...