Thursday, May 4, 2023

حامد میر کی بے قراری

Amraiz Khan 






آج ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھی جس میں ملک کے ایک بڑے اور متنازعہ صحافی جناب حامد میر صاحب اپنی گرجدار آواز میں صحافیوں کی راہنمائی کر رہے تھے کہ وہ کس طرح اکٹھے ہو کر اور کونسا پلیٹ فارم استعمال کر کے ارشد شریف کی فیملی کو انصاف دلا سکتے ہیں۔ مجھے ارشد شریف کے قتل پر بہت دکھ ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے اور میرا حکومت وقت سے مطالبہ بھی ہے کہ اس کیس میں ہونے والی پیشرفت کو منظر عام پر لایا جائے۔ لیکن مجھے حامد میر سے گلہ اس بات کا ہے کہ میں نے جب ان کے منہ سے بات سنی وہ ہمیشہ اس دنیا سے چلے جانے والے صحافیوں کے بارے میں بات کرتے سنا یا ایسے صحافی جو فوج کے خلاف لکھتے ہیں ان کی وکالت کرتے سنا۔ گویا کہ کارکن صحافیوں کو اپنے حق میں حامد میر کی حمایت حاصل کرنے کے لئے یا تو مرنا پڑے گا یا فوج کے خلاف کچھ لکھنا پڑے گا۔ کیونکہ جتنے حالات میڈیا انڈسٹری کے خراب ہیں شائد ہی کسی ادارے کے حالات اتنے خراب ہوں۔ کرونا کے دوران تقریباً ہر میڈیا ہاؤس کے مالک نے ورکرز کی تنخواہوں پر کٹ لگائے، ڈائون سائزنگ کی جس کے نتیجے میں جنگ، نوائے وقت، ایکسپریس سمیت کئی میڈیا ہائوسز سے سیکنڑوں کارکن صحافیوں کو نوکریوں سے ہاتھ دھونا پڑے۔ مگر مجال ہے جو حامد میر کے منہ سے ان کے حق میں آواز نکلی ہو

Sunday, January 8, 2023

زمیں جنبد۔۔۔۔ نہ جنبد گل محمد: 180 متاثرین نوائے وقت کیسز آئی ٹی این ای جج کے سامنے پیش, اخبار کی انتظامیہ کی ہٹ دھرمی برقرار





260 

میڈیا متاثرین میں سے 180 کا تعلق نوائے وقت گروپ سے ہے جنہوں نے نوائے انتظامیہ سے اپنی مزدوری لینی ہے۔ یہ  نوائے وقت کے وہ متاثرین ہیں جن کے کیسز 26 سے 28 جنوری تک آئی ٹی این ای کے جج نے پی آئی ڈی لاہور میں سننے ہیں۔ باقی صوبوں اور سٹیشنز کی بھی یہی صورتحال ہے۔ پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہونے کے دعویدار اخبار کی انتظامیہ نے شائد سرحدوں کو چھوڑ کر مزدوروں کی مزدوری کی "حفاظت" شروع کر دی ہے کہ یہ کسی کے پاس جانے نہ پائے۔ اور حفاظت اتنی "کمٹمنٹ" کے ساتھ کی جارہی ہے کہ اپنی مزدوری لینے کے انتظار میں سات سے آٹھ لوگ اس دنیا سے چلے گئے مگر مجال ہے اس انتظامیہ پر جوں رینگی ہو۔ فارسی کا ایک مقولہ ہےکہ۔۔۔ زمیں جنبد۔۔۔۔ نہ جنبد گل محمد

Thursday, November 17, 2022

نوائے وقت نے ڈیل کی مگرکلیم کے واجبات ادا نہیں کائے , دو پٹیشنرز پیش , چیئرمین نے دوبارہ کیس دائر کرنے کیلئے کہا




 

اخر خدا خدا کر کے کفر ٹوٹا اور آئی ٹی این ای کے چیئرمین کی تعیناتی کے بعد 15 نومبر سے کیسز کی شنوائی سٹارٹ ہوئی 
متاثرین نوائے وقت کی چیئرپرسن فرزانہ چوہدری نے اس موقع پر اپنا بھرپور کردار ادا کیا اور ویڈیو لنک سماعت کے دوران کانفرنس روم میں موجود رہیں اور اس دوران ان کی کاوش سے دوسرے روز کی سماعت کے دوران دو ایسے پٹیشنرز کو چیئر مین کے سامنے پیش کیا گیا جن کے ساتھ ادارہ نوائے وقت نے ڈیل کر لی تھی مگر نہ تو انہیں ان کے کلیم کردہ واجبات دیئے گئے بلکہ جو رقم دینے کا وعدہ کیا وہ بھی مکمل ادا نہیں کی گئی جس پر چیئرمین صاحب نے انہیں حاصل کردہ رقم واپس کرکے کیس دوبارہ دائر کرنے کیلئے کہا 
اس دوران ہمارے بزرگ ممبر کو بھی پیش کیا گیا جنہوں نے عدالت سے اپنی کسمپرسی کا ذکر کیا
دوسرے روز بھی چیئر پرسن نے مرحوم ساتھی انیس الرحمن کی بیوہ کو چیئرمین کے روبرو پیش کیا جنہوں نے انہیں بتایا کہ کس طرح ادارہ ان کو ذلیل کر رہا ہے
سب سے خوش ائند بات اس روز یہ ہوئی کہ عدالت نے نوائے وقت انتظامیہ کو  نوائے وقت کے حاضر سروس اور پٹیشنر محمد امین کو فوری طور پر تمام پینڈنگ سیلریز ادا کرنے کا حکم صادر کیا
 معزز ممبران 18نومبر بروز جمعہ المبارک سہ پہر چار بجے پریس کلب میں میٹنگ ہے 
تمام ممبران سے گزارش ہے کہ اپنی حاضری یقینی بنائیں
میٹنگ کا ایجنڈا کیس پر غور کرنا ہوگا اورسب ممبران کی رائے لینا ہے
 *سیکرٹری انفارمیشن
درخشندہ علمدار*

Tuesday, November 15, 2022

نوائے وقت متاثرین کا پی آئی ڈی آفس کے باہر احتجاج, انتظامیہ کے تاخیری حربے اور ہٹ دھرمی, ائندہ سماعت 20 دسمبر کو ہو گی





 دو سال بعد آئی ٹی این ای کی عدالت نے پی آئی ڈی آفس میں ویڈیو لنک کے ذریعے کیسز کی سماعت شروع کی اس موقع پر پر
 پھر سے نوائے وقت انتظامیہ نے تاخیری حربوں کا سہارا لیتے ہوئے اپنے وکیل کو عدالت میں پیش نہیں کیا جس کے باعث کیس میں کوئی پیشرفت نہ ہو سکی اج 15 نومبر بروز بدھ کو بھی ادارے کی جانب سے وکیل پیش نہ ہونے پر نوائے وقت متاثرین گروپ نے پی آئی ڈی آفس کے باہر احتجاج کیا اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کمیٹی کی چیئر پرسن فرزانہ چوہدری نے کہا کہ یہ خوش ائند بات ہے کہ ہمارے احتجاج کے نتیجے میں اخر کار قریباً دو سال بعد آئی ٹی این ای کے چیئرمین کی تعیناتی کر دی گئی جس کے بعد گزشتہ روز سے ہمارے کیسز کی سماعت شروع شروع ہو چکی ہے مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ نوائے وقت انتظامیہ کے بات یہ ہے کہ نوائے وقت انتظامیہ کے تاخیری حربے اور ہٹ دھرمی کا سلسلہ بدستور جاری ہے انتظامیہ کی جانب سے کل وکیل پیش ہوا نہ ہی اج اور ان کا یہ فعل ہمیں مجبور کر رہا ہے کہ ان کے دفتر کے باہر دھرنا دیا جائے اور انہیں باور کروایا جائے کہ زیادتی کا سلسلہ بند کریں  انہوں نے ادارے کے وکیل کو کہا کہ وہ فوری عدالت میں پیش ہو
فرزانہ چوہدری نے مزید کہا کہ ہم نے آئی ٹی این ای کے چیئرمین شاہد کھوکھر صاحب سے بھی ویڈیو لنک پر استدعا کی ہے کہ ہم گزشتہ چار برس سے سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں اور اس دوران ہمارے کئی ساتھی دنیا سے رخصت ہو گئے ہیں ان کی بیوائیں اور بچے شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں 
متاثرین کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہو چکے ہیں اور ہم اپنی سفید پوشی کا بھرم رکھتے رکھتے تھک چکے ہیں ۔
انہوں نے انتباہی پیغام دیتے ہوئے کہا کہ نوائے وقت انتظامیہ ہمیں انتہائی اقدام پر مجبور نہ کرے اپنا وکیل عدالت میں پیش کرے اور ہمیں ہمارا حق دلوایا جائے
ائی ٹی این اے کی ائندہ سماعت 20 دسمبر کو ہو گی

 

Monday, October 17, 2022

فرخ سعید خواجہ سابق چیف رپورٹر نوائے وقت لاہور کی ایک یاد گار تصویر


 

سجاد حیدر کنوینر نوائے وقت بچاو تحریک

رمیزہ کا پتلا نذر آتش کرتے ہوئے فرخ سعید خواجہ سابق چیف رپورٹر نوائے وقت لاہور کی ایک یاد گار تصویر, مرحوم کے بقایا جات 70 لاکھ کے قریب بنتے تھے مگر ان کی سال ہا سال کی ادارہ نوائے وقت کے لیے خدمات اور نوائے وقت کا نام اقتدار کے ایوانوں میں سرخرو کرنے کے عوض ان کا جائز حق ہڑپ کر کے رمیزہ نے اپنا کلرک ان کے گھر اور ہسپتال بجھوایا اور صرف 18 لاکھ دینے پر تیار تھی، اربوں روپے منی لانڈرنگ کروڑوں آمدن سے کاروبار کرنے والی خاتون رمیزہ ان کے ہاتھ سے لکھی ایک تحریر کی قیمت ادا نہیں کر سکتی کیونکہ اس رمیزہ کا صحافت سے دور دور کا تعلق واسطہ تک نہیں خواجہ صاحب اور پاکستان بھر کے متاثرین نوائے وقت جو وفات پا چکے یہ سب شہید نوائے وقت ہیں ان کا حساب انشاءاللہ ہم لیں گے اور ضرور لیں گے
#savenawaiwaqt
#arrestrameeza


خواجہ فرخ سعید : متاثرین نوائے وقت کی تواناآواز, جس سے ہم محروم ہوگئے. آسماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرے


 

تحریر:شاکرحسین

خواج  فرخ سعید متاثرین نوائے وقت کی تواناآواز تھے۔وہ ہمارے  مربی، ہماے لئے مشعل راہ اورروشن مینارہ تھے۔۔ظلم کو ظلم کہنے کی پاداش میں نوائے وقت انتظامیہ کے عتاب کا شکارہوئے ان پر ان کے تین ساتھیوں سمیت مقدمہ قائم ہوا قید وبند کی صعوبتیں جھیلیں۔وہ کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلاتھے۔لیکن کبھی ظالموں اورغاصبوں سے رحم کی بھیک نہیں مانگی اپنے اصول پر ڈٹے رہے اورمرتے دم تک مقدمہ کا سامناکیا۔وہ محترم مجید نظامی کے تربیت یافتہ تھے بھلا وہ کیسے کسی لے پالک کے آگے سرنگوں ہوتے۔؟
وہ بستر مرگ پر بھی واجبات سے محروم رہے بالآخر اپنی فریادلے کر اپنے اللہ کے سامنے پیش ہوگئے۔
میری ان سے آخری ملاقات تقریباڈیڑھ سال قبل کراچی پریس کلب میں  ہوئی تھی جب وہ کراچی آئے تھے۔متاثرین نوائے وقت کراچی کی سرگرمیوں  کوخوب سراہااورمیرے کاندھے ہاتھ رکھ کہا ڈٹے رہو۔بہت زیادہ تو نہیں لیکن میں جب کبھی دھرنا،احتجاج ،عدالتی جنگ کے دوران پریشان ہوتایاگبھراہٹ محسوس ہوتی تو کراچی میں کئی سینئرز کی طرح انہیں بھی فون کرتا مشورے لیتا۔وہ دم توڑتے انسان میں زندگی کی لہرپیداکرنے کا ہنر خوب جانتے تھے۔کبھی مایوسی کی باتیں نہیں کرتے حوصلہ دیتے اورکہتے شاکر اگرہم حق پر ہیں فتح ہمارامقدرہوگی۔

رب کریم انہیں فانی زندگی کی طرح دائمی حیات میں بھی سرخرو فرمائے، روزقیامت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھوں جام کوثر اورشفاعت کو حقداربنائے اوران کے لواحقین کویہ یہ صدمہ برداشت کرنے ہمت وحوصلہ دے۔آمین

سنئیر صحافی لاہور پریس کلب کے لائف ممبر خواجہ فرخ سعید کی رسم قل انکی رہائش گاہ 555 نیلم بلاک علامہ اقبال ٹاؤن لاہور میں بروز سوموار 17 اکتوبر 2022 بعدازنماز عصر ادا کیجائیںگی دعا قبل از نماز مغرب ہوگی۔تمام احباب سے شرکت و دعا کی استدعا ہے۔

رابطہ نمبر :

03008475227 خواجہ سعد فرخ
0321875227
0322 4763227خواجہ سرمد فرخ
03214137770

Thursday, October 13, 2022

میڈیا ورکرز،صحافیوں کو مبارکباد، آئی ٹی این ای کے چیرمین ممتاز قانون دان شاہد کھوکھرکے تقررکا نوٹیفیکیشن جاری: جس معاشرے میں قاضی کی صرف تعیناتی پر مبارکبادیں دی جاتی ہوں وہاں پر انصاف کا کیا حشر ہو گا، امریزخان

 

 

 پاکستان کےمیڈیا ورکرز،صحافیوں کو مبارکباد،طویل انتظار کے بعد آئی ٹی این ای کے چیرمین کا تقرر،لیبرلاز پرعبور رکھنے والے ممتاز قانون دان شاہد کھوکھر کا نوٹیفیکیشن جاری، پی ایف یو جے کے ساتھ کیا گیا وعدہ پورا کرنے پر وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا شکریہ۔

 
امریزخان صاحب

جس معاشرے میں قاضی کی صرف تعیناتی پر مبارکبادیں دی جاتی ہوں وہاں پر انصاف کا کیا حشر ہو گا اس سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ بہرحال صحافی قیادت جس میں ارشد انصاری کا نام سر فہرست ہے میں ان کوششوں کو سراہتا ہوں۔ کہ گزشتہ پندرہ دنوں سے میں نے جب بھی ارشد انصاری کو فون کیا تو انہوں یہی کہا خان صاحب اسلام آباد آیا ہوا ہوں تنظیمی ذمہ داریوں کے سلسلے میں۔ دو دن پہلے جب آخری دفعہ میری بات ہوئی تو ارشد انصاری بہت پراعتماد لہجے میں کہنے لگا خان صاحب دو دن صبر کرو آئی ٹی این ای کے جج کے حوالے سے خوشخبری دوں گا۔ آج صبح اٹھ کے واٹس ایپ دیکھا تو خوشخبری مل گئی۔ ارشد انصاری ویل ڈن

حامد میر کی بے قراری

Amraiz Khan  آج ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھی جس میں ملک کے ایک بڑے اور متنازعہ صحافی جناب حامد میر صاحب اپنی گرجدار آواز میں صحاف...