دو سال بعد آئی ٹی این ای کی عدالت نے پی آئی ڈی آفس میں ویڈیو لنک کے ذریعے کیسز کی سماعت شروع کی اس موقع پر پر
پھر سے نوائے وقت انتظامیہ نے تاخیری حربوں کا سہارا لیتے ہوئے اپنے وکیل کو عدالت میں پیش نہیں کیا جس کے باعث کیس میں کوئی پیشرفت نہ ہو سکی اج 15 نومبر بروز بدھ کو بھی ادارے کی جانب سے وکیل پیش نہ ہونے پر نوائے وقت متاثرین گروپ نے پی آئی ڈی آفس کے باہر احتجاج کیا اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کمیٹی کی چیئر پرسن فرزانہ چوہدری نے کہا کہ یہ خوش ائند بات ہے کہ ہمارے احتجاج کے نتیجے میں اخر کار قریباً دو سال بعد آئی ٹی این ای کے چیئرمین کی تعیناتی کر دی گئی جس کے بعد گزشتہ روز سے ہمارے کیسز کی سماعت شروع شروع ہو چکی ہے مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ نوائے وقت انتظامیہ کے بات یہ ہے کہ نوائے وقت انتظامیہ کے تاخیری حربے اور ہٹ دھرمی کا سلسلہ بدستور جاری ہے انتظامیہ کی جانب سے کل وکیل پیش ہوا نہ ہی اج اور ان کا یہ فعل ہمیں مجبور کر رہا ہے کہ ان کے دفتر کے باہر دھرنا دیا جائے اور انہیں باور کروایا جائے کہ زیادتی کا سلسلہ بند کریں انہوں نے ادارے کے وکیل کو کہا کہ وہ فوری عدالت میں پیش ہو
فرزانہ چوہدری نے مزید کہا کہ ہم نے آئی ٹی این ای کے چیئرمین شاہد کھوکھر صاحب سے بھی ویڈیو لنک پر استدعا کی ہے کہ ہم گزشتہ چار برس سے سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں اور اس دوران ہمارے کئی ساتھی دنیا سے رخصت ہو گئے ہیں ان کی بیوائیں اور بچے شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں
متاثرین کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہو چکے ہیں اور ہم اپنی سفید پوشی کا بھرم رکھتے رکھتے تھک چکے ہیں ۔
انہوں نے انتباہی پیغام دیتے ہوئے کہا کہ نوائے وقت انتظامیہ ہمیں انتہائی اقدام پر مجبور نہ کرے اپنا وکیل عدالت میں پیش کرے اور ہمیں ہمارا حق دلوایا جائے
ائی ٹی این اے کی ائندہ سماعت 20 دسمبر کو ہو گی
No comments:
Post a Comment