”میں نوائے وقت ہوں“
میں نے ہر عہد کے فرعونوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی ہے ۔تاریخ شاہد ہے میں نہ کبھی ڈرا،نہ کبھی جھکااور نہ کبھی بکا۔
”میں نوائے وقت ہوں“
آج میرے رکھوالے محترم حمید نظامی اورمحترم مجید نظامی جس کی قوت بازوپر میں نازاں تھا،منوں مٹی تلے جابسے ہیں۔
”میں نوائے وقت ہوں“
میری قوم کے غیوراورحمیت پسند لوگوں مجھے ایک سفاک عورت کے ہاتھوں بے بسی کی موت سے بچاﺅ۔میں نے عورت کے ہاتھوں نہیں مرنا
”میں نوائے وقت ہوں“
میں نے برصغیرکے مسلمانوں کو انگریزوں کی غلامی نجات دلائی۔میں نے قیام پاکستان کی جنگ میں صف اول کاکرداراداکیا۔
”میں نوائے وقت ہوں“
میں نے قیام پاکستان کے بعد نوزائیدہ مملکت کی آبیاری اورقوم کی رہنمائی کا فریضہ بحسن خوبی اداکیا۔
”میں نوائے وقت ہوں“
1953ءاور1974ءمیں جب تحریک ختم نبوت چلی تو میں ہی تھاجس نے آقاصلی اللہ علیہ وسلم کے حق ختم نبوت کے رہزنوں کو بے نقاب کیا۔جب بہت سے اخبارات مصلحت سے کام لے رہے تھے اس عہد میں نوائے وقت تحریک ختم نبوت کا ہراول دستہ بنا۔میں نے ہر دورمیں ناموس رسالت کی پہرہ داری کی۔
”میں نوائے وقت ہوں“
میں عالم اسلام کے مفادات کامحافظ،پاکستان واہل پاکستان کا محسن اورقوم کی نظریاتی سرحدووں کا نگہبان ہوں۔کیاکوئی غیرت مند قوم اپنے محسن سے یہ سلوک کرتی ہے؟مجھے ایک عورت کے حوالے کردیاگیاہے جو شرعی طورپر میری والی وارث بھی نہیں ہے۔
”میں نوائے وقت ہوں“
میں حمید نظامی کے ہاتھوں لگایاہواپوداہوں ،جس کی آبیاری مجید نظامی نے کی۔اس کے ہزاروں ملازمین نے مجھے اپنے خون پسینے سے تناوردرخت بنایا ۔حمیدنظامی اورمجیدنظامی اللہ کوپیارے ہوگئے۔مجھے بنانے سنوارنے والے ملازمین آج دربدرہیں ۔ان کی حالت زار دیکھی نہیںجاتی ،دل خون کے آنسوروتاہے۔
”میں نوائے وقت ہوں“
حمید نظامی کے بعد مجھے گدھ کی طرح نوچااوربھنبھوراگیا،میرے اثاثے مبینہ طورپر بیرون ملک منتقل کئے۔ آج ایک عورت نے میرے ہاتھ پاﺅں باندھ دیئے ہیں اب وہ مجھے زندہ درگورکرنے کے درپے ہے.
قوم کے غیرت مندوں اٹھو ۔۔مجھے بچالو،،،مجھے بچالو،،،،،
No comments:
Post a Comment