Wednesday, June 1, 2022

یہ تصویر طمانچہ ہے تاریخ کے رخسار پر: سابق ریذیڈنٹ ایڈیٹر نوائے وقت

نوائے وقت کے سابق ریذیڈنٹ ایڈیٹر،سینئر صحافی اورانسان دوست شخصیت محترم سعید خاورصاحب کے قلم سے

 
ایک زمانہ تھا، ایک عالم نوائے وقت کی حق گوئی اور مجید نظامی مرحوم کی صحافت کا سزاوار تھا- نوائے وقت ایک اخبار نہیں ایک تحریک اور تاریخ تھا جس سے وابستگی پر صحافی اور صحافتی کارکن فخر کیا کرتے تھے- وقت نے کروٹ لی تو نوائے وقت کا زوال شروع ہو گیا، اس تاریخی سفر کے ستر برس بعد پہلے مرحلے میں  تو مجید نظامی اپنی زندگی کے آخری دنوں میں اپنے اختیارات سے محروم کر دیئے گئے، پھر ان کی پراسرار موت اور نوائے وقت کے قتل نے ادارے سے وابستہ ہزاروں کارکنوں کو در بہ در کر دیا اور ادارے کے سارے اثاثے ملک سے باہر منتقل کر دیئے گئے، وہ کارکن جو ایک زمانے میں نوائے وقت سے وابستگی پر فخر کیا کرتے تھے آج اپنی تنخواہوں اور واجبات کے حصول کے لیئے اپنی بیویوں اور بچوں کے ساتھ سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں- زیر نظر تصویر واجبات سے محروم نوائے وقت اسلام آباد کے ساتھی ہیں جو اپنے معصوم بچوں اور خواتین کے ساتھ احتجاج پر مجبور ہیں،

 


 تاریخ کے اس قضیئے اور ملال پر نہ تو رمیزہ بٹ کو احساس ہے اور نہ حکمرانوں کو کچھ خیال۔
جنرل باجوہ صاحب، جناب چیف جسٹس پاکستان اور جناب وزیر اعظم، سڑکوں پر سرگرداں یہ بچے ہمارے نہیں آپ کے ہیں جو آپ سے اپنا حق مانگتے ہیں- اپنے بچوں کے صدقے آگے بڑھ کر ان بچوں کے سر پر دست شفقت رکھیئے اور انہیں ان کا حق دیجیئے-
رمیزہ صاحبہ! آپ کے بھی بچے ہیں، خدارا ان بچوں کی آہ سے بچو، سڑکوں پر بھٹکتے یہ بچے آپ سے بھیک نہیں اپنا حق مانگتے ہیں، ان بچوں کی فریاد پر فوری کان دھرو، کہیں ایسا نہ ہو کہ دیر ہو جائے اور عرش والا خود فرش پر آ کر انصاف کا بول بالا کر دے اور ظالموں اور غاصبوں کو نشان عبرت بنا دے-
خدا ہم کو ایسی خدائی نہ دے کہ اپنے سوا کچھ دکھائی نہ دے

 


 

No comments:

Post a Comment

حامد میر کی بے قراری

Amraiz Khan  آج ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھی جس میں ملک کے ایک بڑے اور متنازعہ صحافی جناب حامد میر صاحب اپنی گرجدار آواز میں صحاف...