ایک وہ زمانہ تھا جب حکمرانوں کے محلات کی دہلیز ہمارے محسن ومربی ایم ڈی نوائے وقت محترم مجید نظامی کی راہ تکتی تھی ۔ان کے قدموں کو بوسہ دینے کیلئے بے قراررہتی تھی۔
۔ڈکٹیٹر ہوں یا جمہوریت کی دعویدار حکومت نظامی صاحب کبھی کسی کو خاطر میں نہیں لاتے اپنے اصولی موقف پر چٹان کی طرح ڈٹے رہے۔ وہ کبھی بھی بحیثیت اخباری نمائندہ کسی حکمراں کی مجلس کا حصہ نہیں بنے۔یہی ان کی امتیازی شان تھی۔پھر 2022 آیا جب دنیا نے دیکھا کہ ماضی میں اردو صحافت کا سب سے بڑے اخبار (جو اب ڈمی رہ گیا) کی ایم ڈی (مالکن) نے الیکٹرونک اورپرنٹ میڈیاکے نمائندوں کے اجلاس میں خود شرکت کی مقصد حکمرانوں کی توجہ حاصل کرناتھا پھراس تصویر کو نوائے وقت کی زینت بنایاگیا۔
No comments:
Post a Comment