Saturday, June 18, 2022

اسلام آباد ہائی کورٹ نےحکومت کو چیئرمین آئی ٹی این ای کی تعیناتی سے متعلق چار ہفتے کی مہلت دے دی

 اسلام آباد ( خصوصی نیوز رپورٹر) عدالت عالیہ نے صحافیوں کے قانونی تحفظ کے لیے وزارت اطلاعات اور صحافتی تنظیموں کو مشاورت کی ہدایت کردی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے میڈیا ورکرز سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے وکیل عمر اعجاز گیلانی عدالت میں پیش ہوئے اور رپورٹرز کی جاب سکیورٹی، ویج بورڈ ایوارڈ نفاذ سمیت  صحافیوں کو درپیش دیگر مسائل سے متعلق پٹیشن میں وضاحت کی۔ عدالتی معاون مظہر عباس ودیگر کی جانب سے تحریری معروضات عدالت میں پہلے ہی جمع ہو چکی تھیں۔چیف جسٹس نے سماعت کے دوران  ریمارکس دیے کہ صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے صحافتی تنظیمیں وزارت اطلاعات کے ساتھ بیٹھیں۔ عدالت نے وکیل عمر گیلانی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ منتخب حکومت کے ساتھ بیٹھ کر آپ اپنے ایشوز ڈسکس کیوں نہیں کر لیتے ۔ عدالت نے چیئرمین آئی ٹی این ای کی تعیناتی سے متعلق چار ہفتے کی مہلت دے دی۔وکیل عمر اعجاز گیلانی نے عدالت سے کیس جلدی سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا کی، جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ چار سال بعد چھٹی جارہا ہوں، جلدی میں دستیاب نہیں ہوں ۔ آپ کو پتا ہے جو چھٹی نہ کرے اس کا کام متاثر ہوتا ہے میں تو چار سال بعد جا رہا ہوں ۔  بعدا زاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کردی۔ ہائیکورٹ

 

 


No comments:

Post a Comment

حامد میر کی بے قراری

Amraiz Khan  آج ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھی جس میں ملک کے ایک بڑے اور متنازعہ صحافی جناب حامد میر صاحب اپنی گرجدار آواز میں صحاف...